I AM NO EXPERT OF GHALIB OR OF IQBAL, BUT, I FEEL THERE IS SOME DIFFERENCE IN THEIR STYLE.
غالب اور اقبال دونوں عظیم ہیں- عظیم تر کا تعین کرنا ممکن اس لیےؑ نہیں ہے کہ دونوں کا کلام مختلف مزاج کا حامل ہے-
فرق اگر جاننا ہو تو دل اور دماغ کے فرق، بے خودی اور خودی کے فرق کی طرف توجہ دینا ہو گی-
دمک اور چمک کا فرق بھی نظر میں رکھنا ہو گا-
فراق اور وصال کا بھی-
مے سے غرض نشاط ہے کس رو سیاہ کو
اک گونہ بے خودی مجھے دن رات چاہیے
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے-
جی ڈھونڈتا ہے پھر وہی فرصت کے رات دن
بیٹھے رہیں تصور جاناں کیےؑ ہوےؑ
اپنے من میں ڈوب کر پا جا سراغ زندگی
تو اگر میرا نہیں بنتا نہ بن اپنا تو بن
یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصال یار ہوتا
اگر اور جیتے رہتے یہ ہی انتظار ہوتا
مانا کہ تیری دید کے قابل نہیں ہوں میں
تو میرا شوق دیکھ میرا انتظار دیکھ۔
Disclaimer: Since I am no expert on either Ghalib or on Iqbal, the above observation may entirely be wrong. Please forgive me if you think different. To disprove any thing one counter example suffices. To prove something on the other hand, no amount of examples are enough. I have tried to give only a few examples above. The aim is to provoke a debate. a healthy one.
